عبد المبین محمد جمیل سلفی ایم اے اردو
زیر نظر کتاب میں قابل مصنف نے قلم کی پاکیزگی کا حد درجہ خیال رکھا ہے صلے کی تمنا اور ستاٸش کی پرواہ کے بغیر حقیقت بیانی سے کام لیا ہے اور یہی خوبی ایک قلمکار کو انصاف پسندوں کی صف میں لاکھڑا کرتی ہے میں ممنون ہوں صحافی جناب مطیع الرحمن عزیز کا کہ انہوں نے ناچیز کو یہ کتاب عنایت فرماٸ استاد محترم فضیلة الشیخ عزیزالرحمان السفی حفظہ اللہ ورعاہ کے فرزند ارجمند ،صحافی ومصنف جناب مطیع الرحمن عزیز کی تحریر کردہ کتاب “جذبہ شاہین عالمہ ڈاکٹر نوھیرا شیخ ” الحمد للہ موصول ہوٸ یہ صحافی جناب مطیع الرحمن عزیز کی تحریر کردہ کتاب لوگوں کو چونکا گٸ خصوصا ان قلمکاروں اور ادیبوں کو جو یہ طے کر بیٹھے ہیں کہ ان سے بہتر نہ کوٸ لکھنے والا ہے اور نہ ہوگا اسی طرح وہ بھی چونک اٹھے جو سواۓ اپنی تحریروں کے دوسروں کی تحریروں پر نظر تک نہیں ڈالتے اور صحافیوں کی تحریریں تو ان کی نظر میں “خبروں” کے سوا اور کچھ نہیں ہوتيں میرے خیال سے یہ کتاب ڈاکٹر نوھیرا شیخ کی زندگی پر مشتمل ایک انساٸکلیو پیڈیا ہے جس پر بجا طور پر برادرم مطیع الرحمن عزیز داد تحسین کے مستحق ہیں بقول سالک بستوی
قابل داد وتحسیں ہیں مطیع الرحمن
پھول سالک بھی دعاٶں کے ہیں برسانے میں
یوں تو ڈاکٹر نوھیرا شیخ کی خدمات کا داٸرہ حد درجہ وسیع ہے لیکن کتاب میں نوھیرا شیخ کی تعلیمی، سیاسی اور تجارتی خدمات کا ذکر جس انداز میں کیا گیا ہے اس سے بہت سارے مخفی حقاٸق طشت ازبام ہوتے ہیں اس کتاب میں قابل مصنف نے اس سازش کا بھی پردہ فاش کرنے کی کوشش کی ہے