منظوم تحسین وتہنیت ’جذبۂ شاہین‘ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ تصنیف: مطیع الرحمٰن عزیز از قلم:- سالک بستوی (ایم اے) سنگ باطل کے شب وروز ہیں ٹکرانے میں اہل حق پھر بھی ہیں بطلان کے ٹھکرانے میں دم دبائے ہوئے باطل کے اندھیرے بھاگے نور توحید جو پہنچا ہے صنم خانے میں کاوش ’جذبۂ شاہین‘ ہے قلمی تحفہ جاگزیں ہیں جو ہر اک علم کے دیوانے میں اس کے مقبول مؤلف ہیں مطیع الرحمٰن جاں فشانی لگی ان کی اسے چمکانے میں ہر ورق حال ’نوہیرا‘ سے درخشاں اس کا جیسے دریاؤں کو بھر ڈالا ہے پیما نے میں عالمہ فاضلہ خاتون ہیں ’نوہیرا شیخ‘ جو شب وروز ہیں اسلام کے پھیلانے میں درس قرآن و احادیث دیا کرتی ہیں درس اخلاص لیے رہتی ہیں سمجھانے میں ان کو اوصاف حمیدہ سے نوازہ رب نے ہر گھڑی پرچم توحید کے لہرا نے میں کوئی مفلس کبھی لوٹا نہیں خالی در سے ہے سخاوت بھری ہر وقت ہی کاشانے میں درج ہے ’جذبۂ شاہین‘ میں حالت ان کی ان کے احوال ہیں مرقوم نہاں خانے میں ان کو اعزاز سے تفویض کیا دنیا نے نام اللہ کا لب پر رہا شکرانے میں ان کی تبلیغ سے گلشن میں بہار آئی ہے کھل اٹھے پھول ہوں جیسے کسی ویرانے میں قابل داد وتحسیں ہیں مطیع الرحمٰن پھول سالک بھی دعاؤں کے ہیں برسانے میں
استاذ الاساتذہ شیخ مولانا عزیز الرحمن صاحب سلفی، سابق استاذ و شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ بنارس29 January 2024